Friday, 13 June 2014

GHAZAL

غزل
ڈاکٹر جی۔ آر۔ کنول
غم سے پیچھا چھڑانا مشکل ہے
دوستو! مُسکرانا مشکل ہے

اِس قدر تیز چل رہی ہے ہوا
آشیانہ بچانا مشکل ہے

تھک کے بیٹھا ہوں کوئے جاناں میں
اب کہیں اور جانا مشکل ہے

وہی چہرے اب اصلی چہرے ہیں
جن سے پردہ ہٹانا مشکل ہے

قیس صحرا میں لکھ گیا ہے کہیں
آگ دل کی بجھانا مشکل ہے

اپنی بربادیوں کا افسانہ
ہر کسی کو سنانا مشکل ہے

وہ نہ بچھڑے کنول کبھی مجھ سے
جس کا پھر لوٹ آنا مشکل ہے