Monday 8 September 2014

Dr. G.R.Kanwal views: Ghazal

Dr. G.R.Kanwal views: Ghazal: غزل ڈاکٹر جی۔ آر۔ کنولؔ قفس تو گلستاں میں بھی بہت ہیں شکاری آشیاں میں بھی بہت ہیں نصابِ زندگی سے جو الگ ہے سوال اس اِمتحاں...

Ghazal

غزل
ڈاکٹر جی۔ آر۔ کنولؔ

قفس تو گلستاں میں بھی بہت ہیں
شکاری آشیاں میں بھی بہت ہیں

نصابِ زندگی سے جو الگ ہے
سوال اس اِمتحاں میں بھی بہت ہیں

کھلا یہ راز اک رہبر سے مل کر
کہ رہزن کارواں میں بھی بہت ہیں

جہاں معمار بستے ہیں ازل سے
خرابے اُس جہاں میں  بھی بہت ہیں

جو طوفاں اٹھتے ہیں روئے زمیں پر
سنا ہے آسماں میں بھی بہت ہیں

بہت کردار ہیں قصّے میں ان کے
ہماری داستاں میں بھی بہت ہیں

ادب کے آسماں کو چھونے والے

کنولؔ اردو زبان میں بھی بہت ہیں